Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بیگانہ حال زبوں کے لئے آئینہ مستقبل ہو جا

عرشی اورنگ آبادی

بیگانہ حال زبوں کے لئے آئینہ مستقبل ہو جا

عرشی اورنگ آبادی

MORE BYعرشی اورنگ آبادی

    بیگانہ حال زبوں کے لئے آئینہ مستقبل ہو جا

    ہر گم کردہ منزل کے لئے توہی خضر منزل ہو جا

    اک حشر بپا کرنے کے لئے آواز شکست دل ہو جا

    قاتل بھی جو دیکھے ہو بسمل وہ رقص دل بسمل ہو جا

    یا سوز دل پروانہ بن یا شمع سر محفل ہو جا

    یعنی دنیائے محبت میں رہنے کے تو قابل ہو جا

    ہر قلب کی تو بجلی ہو جا ہر روح کی تو مستی بن جا

    ہر درد کا تو درماں بن جا ہر ارماں کا حاصل ہو جا

    بن جا تو کبھی تصویر جنوں دکھلا تو کبھی ضبط عاقل

    یعنی ہو روانی میں دریا رک جانے میں ساحل ہو جا

    رہبر کی ضرورت کیا تجھ کو رہوار کی حاجت کیا تجھ کو

    خود ہی جادہ خود ہی رہرو خود ہی خضر منزل ہو جا

    گر دین کا سالک ہو نہ سکا دنیا ہی کا تو مالک ہو جا

    یا مرنے کا حاصل ہو جا یا جینے کا حاصل ہو جا

    ایثار و خلق و مروت کا پتلا بن کر پھر دنیا میں

    بسمل کے لئے ہو وجہ سکوں بے دل کے لیے تو دل ہو جا

    معیار صداقت بن کر پھر تو جلوہ نما ہو دنیا میں

    پھر بندۂ حرص و ہوا کے لیے تمیز حق و باطل ہو جا

    پھر پیکر جوش جنوں بن کر ہو جا دنیا کی روح رواں

    پھر ہو کے شہید حب وطن زندوں میں تو شامل ہو جا

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 222)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے