Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جھوٹی مسرتوں کا ثمر لے کے آئے ہیں

الیاس علوی شاداب

جھوٹی مسرتوں کا ثمر لے کے آئے ہیں

الیاس علوی شاداب

MORE BYالیاس علوی شاداب

    جھوٹی مسرتوں کا ثمر لے کے آئے ہیں

    شہر وفا سے دیدۂ تر لے کے آئے ہیں

    کس سے کہیں کہ کتنے حسیں خواب چھین کر

    وہ مژدہ طلوع سحر لے کے آئے ہیں

    جب بھی فراز دار پہ آئی وفا کی بات

    دیوانے اپنا کاسۂ سر لے کے آئے ہیں

    احساس نا مرادی و محرومی و تھکن

    دن بھر کے بعد ہم یہی گھر لے کے آئے ہیں

    الزم بے وفائی ہمیں یوں نہ دے کہ ہم

    تیری ہی بزم سے یہ ہنر لے کے آئے ہیں

    یاران کم نگاہ بھی کچھ آج رو بہ رو

    فرسودگی ذوق نظر لے کے آئے ہیں

    بہلا سکو گے ہم کو نہ شادابؔ ہنس کے تم

    ہم دل میں جھانکنے کی نظر لے کے آئے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد نویں (Pg. 164)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے