جو چشم ترحم کو واکیجئے گا
جو چشم ترحم کو واکیجئے گا
مئے جامِ الفت عطا کیجئے گا
تصدق میں اپنے نواسوں کے مولیٰ
مرے دردِ دل کی دوا کیجئے گا
ہے اسحٰق مضطر ترے درپہ شاہا
جو کچھ مدعا ہے عطا کیجئے گا
اٹھ گئے ہیں اس جہاں سے آج سبط مصطفیٰ
بادشہ کونین کا جس کا کوئی ہمسر نہیں
ہے یتیمی چھا گئی آل عبا کی شکل پر
باپ بھائی چل بسے اب کوئی بھی یاور نہیں
ملتجی دربار میں تیرے شہا اسحاق ہے
اہدنا یا سیدی تم سا کوئی رہبر نہیں
- کتاب : تذکرہ مسلم مشاہیر ویشالی جلد اول (Pg. 107)
- Author : محمد ثناء الہدیٰ قاسمیؔ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.