Sufinama

جب کبھی ان کی جستجو کی ہے

اسلم  لکھنوی

جب کبھی ان کی جستجو کی ہے

اسلم لکھنوی

MORE BYاسلم لکھنوی

    جب کبھی ان کی جستجو کی ہے

    ہر قدم پر نگاہ چوکی ہے

    انتہا یہ بھی جستجو کی ہے

    عمداً ترک آرزو کی ہے

    وہ بھی تھا اک مقام شوق جہاں

    ہم نے خود اپنی جستجو کی ہے

    سن کے قاصد کی بات یوں خوش ہوں

    جیسے خود ان سے گفتگو کی ہے

    یوں تو ملنے کو روز ملتے ہیں

    رات تو ان سے گفتگو کی ہے

    بن گئی ننگ چاک‌ دامانی

    جب کبھی خواہش رفو کی ہے

    ہر کلی پھول بن کے مرجھائی

    یہ کمی فطرت نمو کی ہے

    جس پہ دنیا کو فخر ہے اسلمؔ

    وہ زباں خاص لکھنوی کی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 47)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے