Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خدا رکھے سلامت ان کی شرمیلی نگاہوں کو

نصیر فتح پوری

خدا رکھے سلامت ان کی شرمیلی نگاہوں کو

نصیر فتح پوری

MORE BYنصیر فتح پوری

    خدا رکھے سلامت ان کی شرمیلی نگاہوں کو

    وہ خود شرما گئے آئینے میں دیکھ کر اپنا

    بکھیرا ہے ابھی اے کہکشاں تیرے ستاروں کو

    ابھی دکھلائیں آہیں دیکھئے گا کیا اثر اپنا

    قفس میں میرے رونے پر عبث صیاد ہنستا ہے

    اسیروں کو بہت زنداں میں یاد آتا ہے گھر اپنا

    ہمارے چاند کے مد مقابل آنے والے ہیں

    ذرا منہ آئینے میں دیکھ لیں شمس وقمر اپنا

    مری آنکھوں میں آنسوں اس لیے ہر دم مچلتے ہیں

    بنانا چاہتے ہیں یہ ترے دامن پہ گھر اپنا

    بجھاتا تھا کبھی میں تشنگی کو اشکِ پیہم سے

    مگر اب پی رہا ہوں رات دن خونِ جگر اپنا

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد نویں (Pg. 302)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے