Sufinama

میری آنکھوں کو میسر جب سے بینائی ہوئی

جمیل بنارسی

میری آنکھوں کو میسر جب سے بینائی ہوئی

جمیل بنارسی

MORE BYجمیل بنارسی

    میری آنکھوں کو میسر جب سے بینائی ہوئی

    اک تماشائے دو عالم کی تماشائی ہوئی

    ہوش وارفتہ ہوا رخصت شکیبائی ہوئی

    تیرا جلوہ دیکھ کر یہ حیرت افزائی ہوئی

    کس کی صورت میں نہیں جلوہ تمہارا آشکار

    واہ یہ اچھی تمہاری شان یکتائی ہوئی

    ماسوا تیرے بنا اے جان جاں کس کے لئے

    گلشن ایجاد میں یہ بزم آرائی ہوئی

    اضطراب دل مرا حد سے تجاوز کر گیا

    اس لئے سارے جہاں میں اپنی رسوائی ہوئی

    دیکھنے والوں سے پوچھو تم کو اس کی کیا خبر

    کر رہی ہے کیا تمہاری آنکھ شرمائی ہوئی

    اے نسیم صبح سچ کہنا یہ کس کی چال ہے

    آتش گل ہے چمن میں کس کی بھڑکائی ہوئی

    غیر کے سر کی قسم کھاؤ تو مانوں اعتبار

    اپنے سر کی تو قسم سو بار ہے کھائی ہوئی

    دیدنی تھا اے جمیلؔ اس شوخ کا طرز خرام

    فتنۂ محشر ادا تھی چال اٹھلائی ہوئی

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد نویں (Pg. 96)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے