Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل کا گھبرانا عبادت میں اگر جاتا رہے

محسن علی شاہ

دل کا گھبرانا عبادت میں اگر جاتا رہے

محسن علی شاہ

MORE BYمحسن علی شاہ

    دل کا گھبرانا عبادت میں اگر جاتا رہے

    پھر تو بیشک راز ربی کو بشر پاتا رہے

    غیر یکسو کام کوئی بھی نہیں ہوتا کبھی

    کوششیں لاکھوں کوئی کر کر کے دکھلاتا رہے

    دشمن انساں ہے دوئی دل سے اس کو دور کر

    تیغ لا سے اس کے سر کو کاٹ کر لاتا رہے

    تیغ لا سے کوٹ الا اللہ کا تسخیر ہو

    ماسوا کا ہی نشاں خود میں تو پھر پاتا رہے

    صاحب نسبت ہو تب تار تصور جب بندھے

    وہ ہی پھر دیدار اللہ کا یہاں پاتا رہے

    جز محبت آ نہیں سکتا کبھی وہ دلربا

    بات وہ جس سے کہ تیرے پاس وہ آتا رہے

    تو ریا کرتا ہے محسنؔ دل میں تو الفت نہیں

    حق وہی ہے دل کو جو ہر وقت وہ بھاتا رہے

    مأخذ :
    • کتاب : دیوانِ محسن (Pg. 63)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے