دلا یاد کر کے جو تو بھول جائے
دلا یاد کر کے جو تو بھول جائے
تو پھر کس طرح وہ ترے ہاتھ آئے
تصور میں اس کے سدا تو نہیں ہے
یہی وجہ ہے جو وہ تجھ کو بھلائے
مرض درد الفت کا تجھ کو نہیں ہے
جو تو چین بے وصل اس طرح پائے
بندھے ہجر میں تار اشکوں کا ایسا
کہ تا وصل پھر تار تھمنے نہ پائے
یقیں ہے کہ محسنؔ وہ بے شک ملے گا
جو دل کی کشش رفتہ رفتہ بڑھائے
- کتاب : دیوانِ محسن (Pg. 66)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.