خاک کو کندن بنانا آگیا
وقت کی بھٹی میں تپنا آگیا
درد سہہ کر مسکرانا آگیا
جب سے ہم کو عشق کرنا آگیا
ہے تصدق ان کی چشمِ ناز کا
گرتے گرتے جو سنبھلنا آگیا
شوخ باتیں ان کی سننے کے لئے
بات کو پھر طول دینا آگیا
بیٹھے رہتے تو نہ چل پاتے کبھی
چلتے چلتے ہم کو چلنا آگیا
چل پڑے ہیں جب سے راہِ عشق پر
زندگانی کا قرینہ آگیا
وہ مرا بچپن وہ روز وشب مرے
یاد جب جب آئے رونا آگیا
ان کی آمد پر ملی ایسی خوشی
جیسے ہاتھوں یں خزانہ آگیا
دل سے سجدہ ہو تو پھر بنتی ہے بات
صرف راہیؔ سر جھکانا آگیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.