Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

زخم دل کو کر لیا میں نے ہرا جو ہو سو ہو

محمد امجد

زخم دل کو کر لیا میں نے ہرا جو ہو سو ہو

محمد امجد

MORE BYمحمد امجد

    زخم دل کو کر لیا میں نے ہرا جو ہو سو ہو

    عشق میں تیرے کوہ غم سر پہ لیا جو ہو سو ہو

    مجھ کو تیرے در پہ ہی ذوق جبیں سائی ملا

    راز ہستی بھی وہیں جا کے کھلا جو ہو سو ہو

    مے کدہ تھا چشم جاناں جام تھا تصویر ناز

    پرتو ناز نظر دل میں چھپا جو ہو سو ہو

    راہ حق میں تلخیاں بھی تھیں مگر اے ناز عشق

    سر پہ ہر تلخی کا سایہ لے لیا جو ہو سو ہو

    اس رخ انور کی تابانی کو پانے کے لیے

    اپنی ہستی ہم نے امجدؔ دی مٹا جو ہو سو ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے