زخم دل کو کر لیا میں نے ہرا جو ہو سو ہو
زخم دل کو کر لیا میں نے ہرا جو ہو سو ہو
عشق میں تیرے کوہ غم سر پہ لیا جو ہو سو ہو
مجھ کو تیرے در پہ ہی ذوق جبیں سائی ملا
راز ہستی بھی وہیں جا کے کھلا جو ہو سو ہو
مے کدہ تھا چشم جاناں جام تھا تصویر ناز
پرتو ناز نظر دل میں چھپا جو ہو سو ہو
راہ حق میں تلخیاں بھی تھیں مگر اے ناز عشق
سر پہ ہر تلخی کا سایہ لے لیا جو ہو سو ہو
اس رخ انور کی تابانی کو پانے کے لیے
اپنی ہستی ہم نے امجدؔ دی مٹا جو ہو سو ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.