ان دنوں کار دگر کرتا ہوں
ان دنوں کار دگر کرتا ہوں
وادیٔ ہو کا سفر کرتا ہوں
جب کہیں ملتی نہیں جائے پناہ
کوئے احساس کو گھر کرتا ہوں
دن گزرتا ہے گلستانوں میں
رات صحرا میں بسر کرتا ہوں
کسی لمحے کو فراموش کروں
کسی لمحے کو امر کرتا ہوں
دیکھنا چاہوں میں جب آئینہ
اس کے چہرے پہ نظر کرتا ہوں
بے خیالی میں ترے بھیجے خطوط
روز ادھر اور ادھر کرتا ہوں
تیرے کوچے کے مناظر دیکھیں
چاند تاروں کو خبر کرتا ہوں
نام ہے حرف محبت میرا
میں ہر اک دل پہ اثر کرتا ہوں
ایک گھر روز بناتا ہوں مجیبؔ
ایک گھر روز کھنڈر کرتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.