مجھ کو دنیا کے ہر اک غم سے چھڑا رکھا ہے
مجھ کو دنیا کے ہر اک غم سے چھڑا رکھا ہے
جلوۂ یار نے مدہوش بنا رکھا ہے
موت سے آپ کی الفت نے بچا رکھا ہے
ورنہ بیمار غم ہجر میں کیا رکھا ہے
عرصۂ حشر میں رسوائی یقینی تھی مگر
تیری رحمت نے ہر اک جرم چھپا رکھا ہے
منزل دیر و حرم چھوڑ کے اے جان جہاں
میں نے کعبہ تیری چوکھٹ کو بنا رکھا ہے
جذبۂ عشق میں تکمیل عبادت کے لئے
میں نے سر یار کے قدموں میں جھکا رکھا ہے
تیرے جلووں کی یہ شوخی ارے توبہ توبہ
ہوش موسیٰ کا سر طور اٹھا رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.