Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مجھے در سے اپنے تو ٹالے ہے یہ بتا مجھے تو کہاں نہیں

خواجہ میر درد

مجھے در سے اپنے تو ٹالے ہے یہ بتا مجھے تو کہاں نہیں

خواجہ میر درد

MORE BYخواجہ میر درد

    مجھے در سے اپنے تو ٹالے ہے یہ بتا مجھے تو کہاں نہیں

    کوئی اور بھی ہے ترے سوا تو اگر نہیں تو جہاں نہیں

    پڑی جس طرف کو نگاہ یاں نظر آ گیا ہے خدا ہی واں

    یہ ہیں گو کہ آنکھوں کی پتلیاں مرے دل میں جائے بتاں نہیں

    مرے دل کے شیشے کو بے وفا تو نے ٹکڑے ٹکڑے ہی کر دیا

    مرے پاس تو وہی ایک تھا یاں دکان شیشہ گراں نہیں

    مجھے رات ساری ہی تیرے ہاں کٹے کیوں کہ روتے نہ شمع ساں

    کہ ہو سکے ہے کچھ اب بیاں نہ یہ بات ہے کہ زباں نہیں

    کوئی سمجھے کیوں کہ یہ مدعا کہ پہیلی سا ہے یہ ماجرا

    کہا میں تجھے نہیں چاہ کیا لگا کہنے مجھ سے کہ ہاں نہیں

    نہ ملا ہمیں کوئی نکتہ داں یہ بپت سنا دیں بھلا کہاں

    نہ ہوا سبھوں پہ وہی عیاں جو کسو سے یاں تو نہاں نہیں

    تجھے درد کیوں کہ سناؤں میں نہ خدا کسی کو دکھائے یہ

    جو کچھ اپنے جی پہ گزرتی ہے کہوں کیا کہ اس کا بیاں نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے