مجھے عشق نے یہ سبق دیا کہ نہ ہجر ہے نہ وصال ہے
مجھے عشق نے یہ سبق دیا کہ نہ ہجر ہے نہ وصال ہے
اسی ذات کا میں ظہور ہوں یہ جمال اسی کا جمال ہے
وہی صورت اور وہی آئینہ جو خیال دل سے یہ جائے نہ
تو وہ رو بہ رو ہے ہر آئینہ یہی شان شان کمال ہے
کوئی اور حق کے سوا نہیں ازل و ابد ہے وہ آپ ہی
وہی آپ لیس کمثلہ وہی آپ اپنی مثال ہے
مری بندگی ہے تو بس یہی کہ کروں میں اپنی ہی بندگی
یہی ذکر ہے یہی فکر ہے یہی حال ہے یہی قال ہے
میں فدائے مرشد پاک ہوں در بارگاہ کی خاک ہوں
وہ سما کے مجھ میں یہ کہتے ہیں کہ عزیزؔ غیر محال ہے
- کتاب : عرفان عزیز انتخاب کلام اردو (Pg. 112)
- Author : عزیز صفی پوری
- مطبع : شعبۂ اردو علی گڈھ مسلم یونیورسٹی (1946)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.