گلشن میں جو گلشن کے پرستار اٹھے ہیں
گلشن میں جو گلشن کے پرستار اٹھے ہیں
صیاد سے وہ برسر پیکار اٹھے ہیں
جو تیری محبت کے طلب گار اٹھے ہیں
دنیا سے وہ ٹکرانے کو تیار اٹھے ہیں
مے خانے کو ساقی نہ اجڑنے کبھی دیں گے
اب سر سے کفن باندھ کے مے خوار اٹھے ہیں
پیمانہ بہ کف تھے جو کبھی بزم جہاں میں
ہاتھوں میں لئے اب وہی تلوار اٹھے ہیں
کتنے ہیں جو پی کر بھی نہیں بے خود و سرشار
ہم بے پیے مے خانہ سے سرشار اٹھے ہیں
اب سبزۂ بے گانہ کہاں اپنے وطن میں
پھولوں کی حفاظت کے لیے مے خوار اٹھے ہیں
- کتاب : دبستانِ عظیم آباد (Pg. 121)
- مطبع : نکھار پریس مئو ناتھ بھنجن (1982)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.