Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ سہانی رات پھر یہ چاندنی تیرے بغیر

مختار بدایونی

یہ سہانی رات پھر یہ چاندنی تیرے بغیر

مختار بدایونی

MORE BYمختار بدایونی

    یہ سہانی رات پھر یہ چاندنی تیرے بغیر

    اس طرح ہے جیسے اک بوتل کھلی تیرے بغیر

    آئی تو لیکن نہ آنے کے برابر ہوگئی

    رہ گئی دم توڑ کر منہ پر ہنسی تیرے بغیر

    تو جو مل جاتا تو ہوجاتی یقیناً کامیاب

    ورنہ اک بیکار شے تھی زندگی تیرے بغیر

    او ستم گر ، او جفا جو ، او وفا نا آشنا

    چین آیا ہے مجھے کہہ دے کبھی تیرے بغیر

    اصل کی جانب کو جب ہر چیز کرتی ہے رجوع

    روح پھر کیوں میرے قالب میں رہی تیرے بغیر

    ہوش میں چاہوں جو آنا میں تو آسکتا نہیں

    زندگی ہے اک مسلسل بیخودی تیرے بغیر

    اے محبت کے خدا جب تو ہی ہے اس سے خفا

    کیا کرے گا جی کے پھر مختارؔ بھی تیرے بغیر

    مأخذ :
    • کتاب : جبر مختار (Pg. 211)
    • Author : مختار سبزواری

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے