Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پڑھی ہے ہم نے کتابِ ہستی سکون کی زندگی نہ دیکھی

مختار بدایونی

پڑھی ہے ہم نے کتابِ ہستی سکون کی زندگی نہ دیکھی

مختار بدایونی

MORE BYمختار بدایونی

    پڑھی ہے ہم نے کتابِ ہستی سکون کی زندگی نہ دیکھی

    ہزار ہا رنج و غم تو دیکھے مگر کہیں بھی خوشی نہ دیکھی

    عجب بنایا نظامِ عالم وہی ہیں دن یہ وہی ہیں راتیں

    الٹ پلٹ کر وہی ہیں باتیں کوئی بھی صورت نئی نہ دیکھی

    پڑی تھی یکبارگی جو دل پر حجاب عظمت کی آڑ لے کر

    گئے تھے کعبہ میں دیکھنے کو وہاں بھی وہ روشنی نہ دیکھی

    کہاں کا چنگیز خاں ہلاکو تم ان کے ظلموں کو بھول جاتے

    ہوئی تھی تقسیم ہند پر جو وہ قتل و غارت گری نہ دیکھی

    کہو تو مختار میں بتادوں جو حال گلشن ہے میں نے دیکھا

    کہ تنگ دل تو ہر اک کو پایا مگر کشادہ دلی نہ دیکھی

    مأخذ :
    • کتاب : جبر مختار (Pg. 228)
    • Author : مختار سبزواری

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے