Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کبھی مضطر، کبھی بیخود، کبھی نالاں ہونا

مختار بدایونی

کبھی مضطر، کبھی بیخود، کبھی نالاں ہونا

مختار بدایونی

MORE BYمختار بدایونی

    کبھی مضطر، کبھی بیخود، کبھی نالاں ہونا

    الغرض عشق کی فطرت ہے پریشاں ہونا

    گلے ملنا ہو کسی کے تو گریباں ہونا

    ورنہ پھر عشق میں خاکِ رہِ جاناں ہونا

    بڑھ گئی حد سے زیادہ مری ایذا طلبی

    زخم دل چاہتے ہیں غرقِ نمکداں ہونا

    تھی مگر عینِ کرم میری گنہگاری بھی

    وجہ بخشش ہوئی آلودۂ عصیاں ہونا

    وحشت عشق سلامت ہے تو انشاء اللہ

    آپ دیکھیں گے مرے گھر کا بیاباں ہونا

    دل کے احساس نے آفت میں پھنسایا مجھ کو

    ورنہ ممکن ہی نہ تھا میرا پریشاں ہونا

    نکلے وہ خواب گہِہ ناز سے گھبرائے ہوئے

    وقت کی بات ہے نالہ کا پریشاں ہونا

    آگیا دور ہے کچھ کفر کا ایسا مختارؔ

    جرم اس عہد میں ٹھہر اہے مسلماں ہونا

    مأخذ :
    • کتاب : جبر مختار (Pg. 47)
    • Author : مختار سبزواری

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے