Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جنوں میں زخم دامن دار سینے پر نمایاں ہے

مختار بدایونی

جنوں میں زخم دامن دار سینے پر نمایاں ہے

مختار بدایونی

MORE BYمختار بدایونی

    جنوں میں زخم دامن دار سینے پر نمایاں ہے

    یہی دامن کا دامن ہے گریباں کا گریباں ہے

    نظر کی ان کے قیمت کچھ نہیں کیا دل ہے کیا جاں ہے

    وہ ان داموں بھی سستی ہے وہ ان مولوں بھی ارزاں ہے

    نہ ہوتا میں تو پیدا ہر طرف اک برہمی ہوتی

    مرا یہ پیکر ہستی فروغ بزم امکاں ہے

    ستم کر یا کرم کر جاننے والے تو واقف ہیں

    کہ تیری ہر ادا میں ایک لطفِ خاص پنہاں ہے

    مری مجبوریوں کی اب تو یارب آبرو رکھ لے

    مجھے ہر بات مشکل ہے تجھے ہر بات آساں ہے

    قفس میں پھول رکھ دینے سے اے صیاد کیا حاصل

    اسیری پھر اسیری ہے گلستاں پھر گلستاں ہے

    یہ مانا زندگی دشوار ہے دردِ جدائی ہے

    مگر مجبور کو مختارؔ مرجانا تو آساں ہے

    مأخذ :
    • کتاب : جبر مختار (Pg. 67)
    • Author : مختار سبزواری

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے