Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نہ وہ اپنے ، نہ دل اپنا ، نہ دل کی یہ خوشی اپنی

مختار بدایونی

نہ وہ اپنے ، نہ دل اپنا ، نہ دل کی یہ خوشی اپنی

مختار بدایونی

MORE BYمختار بدایونی

    نہ وہ اپنے ، نہ دل اپنا ، نہ دل کی یہ خوشی اپنی

    بھلا یہ بھی ہے کوئی زندگی میں زندگی اپنی

    ازل کی بزم میں ڈالی گئی جو قلب انساں پر

    محبت دے رہی ہے آج تک وہ روشنی اپنی

    دلِ مرحوم کی میت پہ اب تم بھی کرو ماتم

    جسے تم سے تعلق تھا وہ دنیا مٹ چکی اپنی

    یہ مرگِ ناگہاں تو بیچ کا تھوڑا سا وقفہ ہے

    ازل سے ہے ابد تک زندگی ہی زندگی اپنی

    ہماری خیر مانگو دو دعائیں حضرت دل کو

    نہ ہوتے ہم تو پھر کس کو دکھاتے بے رخی اپنی

    ہوا کوئی نہ جب پرسانِ حال دل محبت میں

    بعنوانِ دگر خود ترجمانی میں نے کی اپنی

    تمنا ہے کہ اے مختارؔ موت آئے تو یوں آئے

    کہ ان قدموں پہ نکلے جا کے اب سانس آخری اپنی

    مأخذ :
    • کتاب : جبر مختار (Pg. 158)
    • Author : مختار سبزواری

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے