آپ تو دل میں اترتے ہی چلے جاتے ہیں
آپ تو دل میں اترتے ہی چلے جاتے ہیں
سوچ کے رنگ نکھرتے ہی چلے جاتے ہیں
عشق نے جن کے دلوں کو بھی بنایا مسکن
ان کے انداز سنورتے ہی چلے جاتے ہیں
ایک لمحے کی ملاقات کی خوش فہمی میں
سالہا سال گزرتے ہی چلے جاتے ہیں
جب سے ہم ان کی رفاقت میں چلے ہیں تب سے
طے بڑی منزلیں کرتے ہی چلے جاتے ہیں
زندگانی کو پر امید بنایا جائے
روز و شب یوں بھی گزرتے ہی چلے جاتے ہیں
ان کی اک نظر عنایت کی بدولت ہم بھی
ہر نئی آن سنورتے ہی چلے جاتے ہیں
یہ سخن ور ہیں جو ممتازؔ کئی صدیوں سے
پیار افکار میں بھرتے ہی چلے جاتے ہیں
- کتاب : Mumtaziyat (Pg. 82)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.