پیش نظر تبھی مرے لہرا گیا ہے عشق
پیش نظر تبھی مرے لہرا گیا ہے عشق
میں غم کو پی رہا تھا مجھے کھا گیا ہے عشق
واعظ کو کیا خبر ہے کہ میرا خدا ہے عشق
خود آکے مجھ کو رمز یہ سمجھا گیا ہے عشق
نازک مزاجیوں کے یہ خم دور کیجیے
ورنہ یہ جان لیجئے بل کھا گیا ہے عشق
گو نذر غم ہوئے ہیں مرے روز و شب مگر
یہ کم نہیں کہ دل مرا بہلا گیا ہے عشق
نخل تصورات رہے گا سدا بہار
بارش زمیں پہ دل کی وہ برسا گیا ہے عشق
- کتاب : Mumtaziyat (Pg. 88)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.