سجدہ کرتے تھے جہاں وہ سجدہ گاہیں چھوڑ دیں
سجدہ کرتے تھے جہاں وہ سجدہ گاہیں چھوڑ دیں
تیرے پیچھے چل پڑے تو اپنی راہیں چھوڑ دیں
کس کی خاطر غم سہے اور ہو گئے خلوت نشیں
کس کی خاطر اس زمانے کی پناہیں چھوڑ دیں
حسن کی رعنائیوں پر عشق کی نادانیاں
جو کہ دستور محبت میں روا ہیں چھوڑ دیں
تم نے تو رسم جہاں کے آگے سر خم کر لیا
گویا تم نے ڈال کر باہوں میں باہیں چھوڑ دیں
رہ گیا کیا ہے منانے کے لئے اب آپ کو
آپ مجھ سے جن اداؤں پر خفا ہیں چھوڑ دیں
جب سے تیرے نقش پا پر ہے رواں ممتازؔ پھر
جن کی راہیں تیری راہوں سے جدا ہیں چھوڑ دیں
- کتاب : Mumtaziyat (Pg. 74)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.