Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سجدہ کرتے تھے جہاں وہ سجدہ گاہیں چھوڑ دیں

ممتاز علی ممتاز

سجدہ کرتے تھے جہاں وہ سجدہ گاہیں چھوڑ دیں

ممتاز علی ممتاز

سجدہ کرتے تھے جہاں وہ سجدہ گاہیں چھوڑ دیں

تیرے پیچھے چل پڑے تو اپنی راہیں چھوڑ دیں

کس کی خاطر غم سہے اور ہو گئے خلوت نشیں

کس کی خاطر اس زمانے کی پناہیں چھوڑ دیں

حسن کی رعنائیوں پر عشق کی نادانیاں

جو کہ دستور محبت میں روا ہیں چھوڑ دیں

تم نے تو رسم جہاں کے آگے سر خم کر لیا

گویا تم نے ڈال کر باہوں میں باہیں چھوڑ دیں

رہ گیا کیا ہے منانے کے لئے اب آپ کو

آپ مجھ سے جن اداؤں پر خفا ہیں چھوڑ دیں

جب سے تیرے نقش پا پر ہے رواں ممتازؔ پھر

جن کی راہیں تیری راہوں سے جدا ہیں چھوڑ دیں

مأخذ :
  • کتاب : Mumtaziyat (Pg. 74)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے