Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

زور دکھلاتا ہے کیا کیا ضعف جسم زار کا

منشی امیراللہ تسلیم

زور دکھلاتا ہے کیا کیا ضعف جسم زار کا

منشی امیراللہ تسلیم

MORE BYمنشی امیراللہ تسلیم

    زور دکھلاتا ہے کیا کیا ضعف جسم زار کا

    رنگ اڑنے کو ترستا ہے مری رخسار کا

    دید کے قابل ہے جوبن سبزہ و رخسار کا

    معجزہ ہے سبز ہونا آگ پر گلزار کا

    رات دن یوں ہی پڑے گی عاشقوں کی گر نگاہ

    بند ہو جائے گا روزن خود بخود دیوار کا

    باعث زینت ہوا سوز جوانی دہر میں

    داغ سودا بن گیا طرہ مری دستار کا

    دخت رز کے روبرو کیوں لے چلا ساقی مجھے

    خون ہوگا گردن مینا پر استغفار کا

    دہر میں ظالم ہمیشہ رہتے ہیں شادی نصیب

    کم نہیں ہوتا کبھی خندہ لب سوفار کا

    کیا نسیم آہ بلبل نے کھلایا ہے اسے

    داغ کی دیتا ہے بو ہر گل مرے گلزار کا

    شیخ کا اشک ریائی کفر سے خالی نہیں

    رشتہ تسبیح سلیمانی میں ہے زنار کا

    شرط الفت ہے یہی تسلیمؔ بعد حشر بھی

    ہاتھ سے دامن نہ چھوٹے احمد مختار کا

    مأخذ :
    • کتاب : Asli Guldasta-e-Qawwali (Pg. 13)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے