میں نے اس شوخ کو برہم کیا کچھ بول کے خوب
میں نے اس شوخ کو برہم کیا کچھ بول کے خوب
گالیاں دینے لگا مجھ کو وہ دل کھول کے خوب
کب مقابل درندوں سے تیری ہوویں گے
گر چہ دریا نے نکال ہیں گھر رول کے خوب
وجد میں چرخ لگی کہانی سب اہلِ مجلس
شب جو مطرب نے ترانہ کہا ہنڈول کے خوب
کیا کیا میں کج ادائیاں اس کی بیان کروں
دیتا ہے میری بات کا سیدھا نہیں جواب
- کتاب : تذکرہ آثار الشعرائے ہنود (Pg. 29)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.