Font by Mehr Nastaliq Web

چل دیے ہوش و حواس اور طاقت و صبر و قرار

منشی نتھن لال

چل دیے ہوش و حواس اور طاقت و صبر و قرار

منشی نتھن لال

MORE BYمنشی نتھن لال

    چل دیے ہوش و حواس اور طاقت و صبر و قرار

    ساتھ دل کی کیا کہوں، یک قافلہ جاتا رہا

    کوئی قاتل میں جو بہجت بے‌ خطر جاتا رہا

    آخرش مثلِ قلم وہاں اس کا سر جاتا رہا

    دیر کے چلنے میں اب جان تو ہی اب کیا کروں

    قافلہ اشکوں کا دل سا رہبر جاتا رہا

    آج کل ہی کس قدر یارو جہاں میں زر عزیز

    گل نے پھاڑا پیرہن جو مشتِ زر جاتا رہا

    آہ! کیا امید غیروں سے ہو مجھ کو چھوڑ کر

    جب کہ طفلِ اشک سا لختِ جگر جاتا رہا

    سر جدا میرا جو قاتل نے کیا اچھا ہوا

    بار تھا تن پر میرے بہجت مگر جاتا رہا

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ آثار الشعرائے ہنود (Pg. 28)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے