خدا معلوم ان کے مرقد اقدس کا شرف کیا ہے
دلچسپ معلومات
آخری شعر اپنے پیر و مرشد حضرت اچھے میاں قدس سرہ کی نذر ہے۔
خدا معلوم ان کے مرقد اقدس کا شرف کیا ہے
کہ جس کا نقش پا تاج سر عرش معلا ہے
وہی تھے مرکز صد آرزو وہ آ بسے دل میں
اب اس کے بعد ترک ہر تمنا کی تمنا ہے
عطائے بے طلب شیوہ ہے اس جودِ مجسم کا
کرم بے عرضِ مطلب شانِ رحمت کا تقاضا ہے
یہ عاصی جام خاکِ پائے سرکارانِ مارہرہ
برا ہے یہ برا لیکن بڑے اچھے میاں کا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.