Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خدا معلوم ان کے مرقد اقدس کا شرف کیا ہے

منشی ظفریاب حسین

خدا معلوم ان کے مرقد اقدس کا شرف کیا ہے

منشی ظفریاب حسین

دلچسپ معلومات

آخری شعر اپنے پیر و مرشد حضرت اچھے میاں قدس سرہ کی نذر ہے۔

خدا معلوم ان کے مرقد اقدس کا شرف کیا ہے

کہ جس کا نقش پا تاج سر عرش معلا ہے

وہی تھے مرکز صد آرزو وہ آ بسے دل میں

اب اس کے بعد ترک ہر تمنا کی تمنا ہے

عطائے بے طلب شیوہ ہے اس جودِ مجسم کا

کرم بے عرضِ مطلب شانِ رحمت کا تقاضا ہے

یہ عاصی جام خاکِ پائے سرکارانِ مارہرہ

برا ہے یہ برا لیکن بڑے اچھے میاں کا ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے