چلا چل کوچہ ٔ جاناں میں اے دل شادماں ہوکر
چلا چل کوچہ ٔ جاناں میں اے دل شادماں ہوکر
کبھی آجا ئیگا وہ بھی ترے گھر میہماں ہوکر
تم اپنے کشتہ کو صاحب ذرا آکر جلاؤ تو
کہاں تم بھاگے پھرتے ہو مسیحائے زماں ہوکر
نہ تم سا خوبرو میں نے کہیں پایا زمانہ میں
بہت دیکھا زمانہ کو پھر ائے اصفہاں ہوکر
تمہارے حسنِ نور افزانے کیں آنکھیں مری روشن
کہاں جاؤگے اے پیارے ان آنکھوں سے نہاں ہوکر
گلستاں جہاں میں بو جب الفت کی نہیں پاتی
رہے یہ بلبل نالاں بتاؤ اب کہاں ہوکر
تپاں ہوں صورت بسمل خدا کے واسطے قاتل
لگا وہ خنجر براں کہ نکلے استخواں ہوکر
گل وبلبل کے نظارہ سے کب وہ شاد ہوتے ہیں
گئے جو باغ جنت میں ہیں اس کے بوستاں ہوکر
مجھے دستِ حنائی یار کا جب یاد آتا ہے
تو اک مدت رہا کرتی ہیں آنکھیں خوں فشاں ہوکر
دھرمؔ کی آرزو یہ ہے کہ تیرے باغ سے اے گل
نہ نکلوں صورت بلبل رہوں میں باغباں ہوکر
- کتاب : تذکرۂ ہندو شعرائے بہار (Pg. 45)
- Author : فصیح الدین بلخی
- مطبع : نینشل بک سینٹر، ڈالٹین گنج پلامو (1961)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.