Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہاں یہ مانا کہ جو نکلے بھی تو مرکر نکلے

منشی پرمیشور سہائے شمسؔ

ہاں یہ مانا کہ جو نکلے بھی تو مرکر نکلے

منشی پرمیشور سہائے شمسؔ

MORE BYمنشی پرمیشور سہائے شمسؔ

    ہاں یہ مانا کہ جو نکلے بھی تو مرکر نکلے

    پر یہ حیرت ہے کہ اس کوچہ سے کیوں کر نکلے

    دیکھ کے حسنِ بتاں منہ سے نکلتا ہے درود

    پھول بن کر مری نظروں میں وہ پتھر نکلے

    کیوں نہ مٹ جاؤں میں اے دل کہ وہ فرماتے ہیں

    آؤں گھر میں ترے میں غیر جو باہر نکلے

    شمع کی طرح ہجوم آج ہے پروانوں کا

    کیا وہ رکھتے ہوئے سر پر کلہ زر نکلے

    شمسؔ مئے نوش نے لکھی یہ غزل فرقت میں

    شعر جو نکلے وہ دامن کی طرح ترنکلے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرۂ ہندو شعرائے بہار (Pg. 80)
    • Author : فصیح الدین بلخی
    • مطبع : نینشل بک سینٹر، ڈالٹین گنج پلامو (1961)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے