ہاں یہ مانا کہ جو نکلے بھی تو مرکر نکلے
ہاں یہ مانا کہ جو نکلے بھی تو مرکر نکلے
منشی پرمیشور سہائے شمسؔ
MORE BYمنشی پرمیشور سہائے شمسؔ
ہاں یہ مانا کہ جو نکلے بھی تو مرکر نکلے
پر یہ حیرت ہے کہ اس کوچہ سے کیوں کر نکلے
دیکھ کے حسنِ بتاں منہ سے نکلتا ہے درود
پھول بن کر مری نظروں میں وہ پتھر نکلے
کیوں نہ مٹ جاؤں میں اے دل کہ وہ فرماتے ہیں
آؤں گھر میں ترے میں غیر جو باہر نکلے
شمع کی طرح ہجوم آج ہے پروانوں کا
کیا وہ رکھتے ہوئے سر پر کلہ زر نکلے
شمسؔ مئے نوش نے لکھی یہ غزل فرقت میں
شعر جو نکلے وہ دامن کی طرح ترنکلے
- کتاب : تذکرۂ ہندو شعرائے بہار (Pg. 80)
- Author : فصیح الدین بلخی
- مطبع : نینشل بک سینٹر، ڈالٹین گنج پلامو (1961)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.