شب فرقت ہے میں ہوں اور میری چشم گریاں ہے
شب فرقت ہے میں ہوں اور میری چشم گریاں ہے
تلاطم خیز غم میں جوش پر اشکوں کا طوفاں ہے
کہیں بے تابئ دل راز الفت کر نہ دے افشاں
مدد اے ضبط گریہ جوش پر اشکوں کا طوفاں ہے
جنوں افزا ہواؤں سے فضا بھی الجھی الجھی ہے
نظر میں صورت موہوم ہر تار گریباں ہے
اداسی ہے چمن پر چپ ہیں کلیاں گل ہیں پژمردہ
مخالف ہے ہوا بدلا ہوا رنگ گلستاں ہے
قریب آتش گل ہے چمن میں آشیاں میرا
ستم یہ ہے کہ اس پر بھی نگاہ برق سوزاں ہے
بوقت نزع بالیں پر اسیرؔ اس طرح وہ آئے
بنی ہے غم کی صورت چشم تر ہے دل پشیماں ہے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 53)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.