Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تمہیں گر محبت ہماری نہیں ہے

مزیب اکبرآبادی

تمہیں گر محبت ہماری نہیں ہے

مزیب اکبرآبادی

تمہیں گر محبت ہماری نہیں ہے

تو ہم کو بھی چاہت تمہاری نہیں ہے

نہیں ان کے بے دیکھے دل کو تسلی

انہیں کس لیے بیقراری نہیں ہے

ازل سے حسینوں کی الفت ہے ہم کو

یہ خو آج کل کی ہماری نہیں ہے

یہ قسمت جو پڑ جائیں خنجر میں دانتے

وہ قاتل کسی طرح عاری نہیں ہے

یہ پتھر پڑے ہیں زمانہ میں کیسے

بتوں کو ذرا خوف ِباری نہیں ہے

میری جاں یہ سب کھیل کھیلے ہوئے ہیں

یونہی عمر ہم نے گذاری نہیں ہے

یہ کہہ کہہ کے ان سے لڑاتے ہیں آنکھیں

ابھی ہم نے یہ شرط ہاری نہیں ہے

لڑکپن ہے ان کی طبیعت میں اب تک

تحمل نہیں بردباری نہیں ہے

بنے کس طرح سے بنت یا الٰہی

میسر ہمیں ہم کناری نہیں ہے

ہزاروں میں کہہ دوں میں لاکھوں میں کہہ دوں

وہ اگلی سی عادت تمہاری نہیں ہے

مزیبؔ نہ دیتے کبھی دل ہم ان کو

کریں کیا یہ امر اختیاری نہیں ہے

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے