Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اگر دھوکے سے بے پردہ وہ پردہ دار ہو جائے

مزمل خان

اگر دھوکے سے بے پردہ وہ پردہ دار ہو جائے

مزمل خان

MORE BYمزمل خان

    اگر دھوکے سے بے پردہ وہ پردہ دار ہو جائے

    تو پھر دنیا میں دیوانہ ہر اک ہشیار ہو جائے

    بھلے سے آگ لگ جائے نشیمن کو میرے لیکن

    نقاب رخ الٹ دو اب ذرا دیدار ہو جائے

    نظر بھر کے جسے تم دیکھ لو ان مست نظروں سے

    ٹھکانہ اس کا مے خانہ ہو وہ مے خوار ہو جائے

    حقیقت کعبہ و بت خانہ کی کوئی بتائے کیا

    یہ وہ جانیں جو چشم یار کا بیمار ہو جائے

    ہزاروں بجلیاں کڑکے اٹھے طوفان کتنے ہی

    مہرباں تم ہو جس بیڑے کے بیڑا پار ہو جائے

    تمہارا یہ پری وش حسن صاحب کیا کہیں اس کو

    مسلماں دیکھ لے تو صاحب زنار ہو جائے

    یہ راہ عشق ہے یاں سر دیے جاتے ہیں نذرانے

    جو سر دیدے خوشی سے بس وہی سردار ہو جائے

    خدا دشمن کو بھی محفوظ رکھے عشق بازی سے

    کوئی بے بس کوئی بے کس کوئی لاچار ہو جائے

    مزملؔ ہاں جو دیوانہ تھا دیوانہ تمہارا وہ

    اسے دیوانہ آ دیکھے تو اب ہشیار ہو جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے