Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حسرتوں سے تکتے ہیں دیوار و در کو بام کو

مزمل خان

حسرتوں سے تکتے ہیں دیوار و در کو بام کو

مزمل خان

MORE BYمزمل خان

    حسرتوں سے تکتے ہیں دیوار و در کو بام کو

    وہ نا آئے انتظایں آن پہنچی شام کو

    میکدے کی ساقیٔ مستاں کے دم سے ہے بہار

    ورنہ کیا مے اور مینا کیا کریں گے جام کو

    آگہی دیتی ہے ایک تازہ خبر ہر گام پ

    اور جنوں ٹھکراتا جاتا ہے ہر ایک پیغام کو

    تم نہیں لو گے خبر یہ ہو چکا دل کو یقیں

    دے رہا ہے دل تسلی ہاں مجھے بس نام کو

    الٹے پاوں پھر گئی آخر ہمارے صحن سے

    جب دیا ان کا حوالہ گردش ایام کو

    واعظ ناداں پ کھل جائے رہ عرفاں کا باب

    با ادب گر دست ساقی سے پکڑ لے جام کو

    اللہ اللہ یہ تصرف یہ بلندی یہ کمال

    دو دعائیں ساقی برکت کے فیض عام کو

    تھا کبھی پہلے مزملؔ مبتلا اس شوخ کا

    ہائے ناکامی الفت اب رہا بس نام کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے