مٹ گیا دل تو تیری موج کا نقشا دیکھا
مٹ گیا دل تو تیری موج کا نقشا دیکھا
ہم نے مٹی سے ابلتے ہوئے دریا دیکھا
خلوت خاص میں ملنے کو کہا تھا تو نے
ہم نے برسوں تہ مدفن تیرا رستا دیکھا
ہم نے ہر شکل سے اچھی تیری صورت پائی
ہم نے ہر نقش سے اچھا تیرا نقشا دیکھا
مجھ کو مل جائے تو تدبیر تسلی پوچھوں
تو نے جس آنکھ سے عاشق کا تڑپنا دیکھا
یاد رکھنا چمن دہر کی باتیں مضطرؔ
حشر میں پوچھ نہ بیٹھے کہ کہو کیا دیکھا
- کتاب : خرمن حصہ - ۲ (Pg. 161)
- Author : مضطر خیرآبادی
- مطبع : جاوید اختر (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.