جفا کی باتیں سدا بنانا وفا کی باتیں کبھی نہ کرنا
جفا کی باتیں سدا بنانا وفا کی باتیں کبھی نہ کرنا
خدا کے گھر میں کمی نہیں ہے کیے میں اپنے کمی نہ کرنا
کہیں جو بلبل نے دیکھ پایا تو میری اس کی نہیں بنے گی
چمن میں جانے کو روز جاؤ مگر گلوں سے ہنسی نہ کرنا
بہ وقت قول و قرار ان کو نزاکت ان کی سجھا رہی ہے
وفا کا وعدہ تو خیر کر لو وفائے وعدہ کبھی نہ کرنا
نہیں یہ کہتا میں تجھ سے قاصد کہ ان سے بے وقت حال کہہ دے
مگر جو پہلو نظر سے گزرے تو اس سے پہلو تہی نہ کرنا
ہماری تربت پہ تم جو آنا تو ساتھ اغیار کو نہ لانا
خوشی کے صدمے ہمیں نہ دینا ہمارے غم کی خوشی نہ کرنا
پس فنا میں یہ چاہتا ہوں کہ میری تربت پہ کوئی لکھ دے
کہ اس طرف سے گزرنے والو کسی سے تم دوستی نہ کرنا
- کتاب : خرمن حصہ ۱ (Pg. 119)
- Author : مضطر خیرآبادی
- مطبع : جاوید اختر (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.