Sufinama

جفا کی باتیں سدا بنانا وفا کی باتیں کبھی نہ کرنا

مضطر خیرآبادی

جفا کی باتیں سدا بنانا وفا کی باتیں کبھی نہ کرنا

مضطر خیرآبادی

MORE BYمضطر خیرآبادی

    جفا کی باتیں سدا بنانا وفا کی باتیں کبھی نہ کرنا

    خدا کے گھر میں کمی نہیں ہے کیے میں اپنے کمی نہ کرنا

    کہیں جو بلبل نے دیکھ پایا تو میری اس کی نہیں بنے گی

    چمن میں جانے کو روز جاؤ مگر گلوں سے ہنسی نہ کرنا

    بہ وقت قول و قرار ان کو نزاکت ان کی سجھا رہی ہے

    وفا کا وعدہ تو خیر کر لو وفائے وعدہ کبھی نہ کرنا

    نہیں یہ کہتا میں تجھ سے قاصد کہ ان سے بے وقت حال کہہ دے

    مگر جو پہلو نظر سے گزرے تو اس سے پہلو تہی نہ کرنا

    ہماری تربت پہ تم جو آنا تو ساتھ اغیار کو نہ لانا

    خوشی کے صدمے ہمیں نہ دینا ہمارے غم کی خوشی نہ کرنا

    پس فنا میں یہ چاہتا ہوں کہ میری تربت پہ کوئی لکھ دے

    کہ اس طرف سے گزرنے والو کسی سے تم دوستی نہ کرنا

    مأخذ :
    • کتاب : خرمن حصہ ۱ (Pg. 119)
    • Author : مضطر خیرآبادی
    • مطبع : جاوید اختر (2015)
    • اشاعت : 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے