ٹھہرنا دل میں کچھ بہتر نہ جانا
ٹھہرنا دل میں کچھ بہتر نہ جانا
بھرے گھر کو انہوں نے گھر نہ جانا
ہم اب کیوں سختیوں پر رو رہے ہیں
بتوں کو پہلے کیوں پتھر نہ جانا
وبال اب عشق میں وہ زندگی ہے
جسے ہم نے کبھی دوبھر نہ جانا
زباں رکھنے کو کیا رکھتے نہ تھے ہم
مگر شکوہ ترا بہتر نہ جانا
عداوت کی بنائیں پڑ رہی ہیں
محبت پر دل مضطرؔ نہ جانا
میں سمجھا اس کو وجہ اضطرابی
مگر اس نے مجھے مضطرؔ نہ جانا
- کتاب : خرمن حصہ ۱ (Pg. 172)
- Author : مضطر خیرآبادی
- مطبع : جاوید اختر (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.