Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ٹھہرنا دل میں کچھ بہتر نہ جانا

مضطر خیرآبادی

ٹھہرنا دل میں کچھ بہتر نہ جانا

مضطر خیرآبادی

MORE BYمضطر خیرآبادی

    ٹھہرنا دل میں کچھ بہتر نہ جانا

    بھرے گھر کو انہوں نے گھر نہ جانا

    ہم اب کیوں سختیوں پر رو رہے ہیں

    بتوں کو پہلے کیوں پتھر نہ جانا

    وبال اب عشق میں وہ زندگی ہے

    جسے ہم نے کبھی دوبھر نہ جانا

    زباں رکھنے کو کیا رکھتے نہ تھے ہم

    مگر شکوہ ترا بہتر نہ جانا

    عداوت کی بنائیں پڑ رہی ہیں

    محبت پر دل مضطرؔ نہ جانا

    میں سمجھا اس کو وجہ اضطرابی

    مگر اس نے مجھے مضطرؔ نہ جانا

    مأخذ :
    • کتاب : خرمن حصہ ۱ (Pg. 172)
    • Author : مضطر خیرآبادی
    • مطبع : جاوید اختر (2015)
    • اشاعت : 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے