Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نظر جس کی پڑی اس نے پئے سجدہ جبیں رکھ دی

مضطر خیرآبادی

نظر جس کی پڑی اس نے پئے سجدہ جبیں رکھ دی

مضطر خیرآبادی

MORE BYمضطر خیرآبادی

    نظر جس کی پڑی اس نے پئے سجدہ جبیں رکھ دی

    یہ کیسی دل کشی اس بت میں صورت آفریں رکھ دی

    در دل دار پر نعش دل اندوہ گیں رکھ دی

    وہیں کی خاک تھی اس واسطے میں نے وہیں رکھ دی

    نشانی چھوڑ آیا چاک پیراہن کی کانٹوں پر

    کسی پر جیب رکھ دی اور کسی پر آستیں رکھ دی

    یہ وہ بدلا ہے سنگ آستاں کی جبہ سائی کا

    کہ آئے اور میری قبر پر اپنی جبیں رکھ دی

    مصیبت جان دے کر ختم کر دی کوئے جاناں میں

    جہاں سے یہ امانت لے کے آیا تھا وہیں رکھ دی

    غبار راہ الفت کر کے اوپر ہی بلا لیتا

    الٰہی نعش مضطرؔ تو نے کیوں زیر زمیں رکھ دی

    مأخذ :
    • کتاب : خرمن حصہ ۱ (Pg. 392)
    • Author : مضطر خیرآبادی
    • مطبع : جاوید اختر (2015)
    • اشاعت : 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے