Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پھونکے دیتا ہے کسی کا سوز پنہانی مجھے

مضطر خیرآبادی

پھونکے دیتا ہے کسی کا سوز پنہانی مجھے

مضطر خیرآبادی

MORE BYمضطر خیرآبادی

    پھونکے دیتا ہے کسی کا سوز پنہانی مجھے

    اب تو میری آنکھ بھی دیتی نہیں پانی مجھے

    موت سے اور مرتے دم ہو یوں پشیمانی مجھے

    اتنا ہلکا کر نہ اے طرز گراں جانی مجھے

    مرتے دم کرنی پڑی ہے ان کی مہمانی مجھے

    سخت مشکل ہو گئی ہے میری آسانی مجھے

    بحر الفت دے گا لطف سوز پنہانی مجھے

    آگ کے اندر جلانے لے چلا پانی مجھے

    گور دیتی ہے نوید رسم مہمانی مجھے

    گھر بسانے لے چلی ہے میری ویرانی مجھے

    کھینچنے دے زحمت چاہ زنخدانی مجھے

    اے مقدر کچھ دنوں بھرنے دے یہ پانی مجھے

    سینچتی ہے الفت چاہ زنخدانی مجھے

    دے رہا ہے میرے یوسف کا کنواں پانی مجھے

    وقت آخر یاد ہے ساقی کی مہمانی مجھے

    مرتے مرتے دے دیا انگور کا پانی مجھے

    وہ مری صورت تو دیکھیں اپنی صورت کے لیے

    کاش آئینہ بنا دے میری حیرانی مجھے

    کٹ گیا ہے وصل سے پہلے زمانہ عمر کا

    ہائے دھوکا دے گیا بہتا ہوا پانی مجھے

    دامن صحرا سے لوں گا مر کے وحشت میں کفن

    اک نیا جوڑا پنہائے گی یہ عریانی مجھے

    مرے گل کو لا یہ اپنے پھول لے جا عندلیب

    ایسے کانٹوں سے نہیں پھانسیں نکلوانی مجھے

    تم اگر چاہو تو مٹی سے ابھی پیدا ہوں پھول

    میں اگر مانگوں تو دریا بھی نہ دے پانی مجھے

    تشنہ کامی اس کو کہتے ہیں کہ بحر عشق میں

    میں اگر اتروں تو اوپر پھینک دے پانی مجھے

    ایسی مشکل تم نے ڈالی ہے کہ جب مر جاؤں گا

    مدتوں رویا کرے گی میری آسانی مجھے

    مأخذ :
    • کتاب : خرمن حصہ - ۲ (Pg. 38)
    • Author : مضطر خیرآبادی
    • مطبع : جاوید اختر (2015)
    • اشاعت : 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے