Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دشمنی اچھی ہے لیکن دوستی اچھی نہیں

مضطر خیرآبادی

دشمنی اچھی ہے لیکن دوستی اچھی نہیں

مضطر خیرآبادی

MORE BYمضطر خیرآبادی

    دشمنی اچھی ہے لیکن دوستی اچھی نہیں

    آگ بہتر ہے مگر دل کی لگی اچھی نہیں

    یہ قیام عارضی اور اپنے آپس کا فراق

    تم کہیں اور میں کہیں یہ زندگی اچھی نہیں

    گریۂ فصل خزاں کا وقت آ پہنچا قریب

    اے گلو دیکھو یہ بے موقع ہنسی اچھی نہیں

    آئنے کا قاعدہ ہے سب کے آگے ایک ہو

    ہم غریبوں سے تمہاری کج رخی اچھی نہیں

    چشمۂ حیواں سے یہ کہہ کر سکندر آ گیا

    جو وسیلے سے ملے وہ زندگی اچھی نہیں

    وہ ہمارا قصۂ غم سن کے مضطرؔ کہہ اٹھے

    کوئی اس کو کیا کرے تقدیر ہی اچھی نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : خرمن حصہ - ۲ (Pg. 57)
    • Author : مضطر خیرآبادی
    • مطبع : جاوید اختر (2015)
    • اشاعت : 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے