جب سے تم کو دل دیا راحت کسی پہلو نہیں
جب سے تم کو دل دیا راحت کسی پہلو نہیں
تم پہ بھی قابو نہیں اور دل پہ بھی قابو نہیں
امتحاں گاہ وفا میں تو بھی چل میں بھی چلوں
آج اے شمشیر قاتل میں نہیں یا تو نہیں
خون دل جتنا تھا سارا وقف حسرت کر دیا
اس قدر رویا کہ میری آنکھ میں آنسو نہیں
حسن صورت میں نمک ہو آنکھ میں تھوڑی کشش
اس سے بڑھ کے کوئی بھی چلتا ہوا جادو نہیں
گلشن عالم کی میں نے ڈالی ڈالی دیکھ لی
پھول تو اچھے ہیں سب لیکن وفا کی بو نہیں
دیکھ کر کعبے کو خالی میں یہ کہہ کر آ گیا
ایسے گھر کو کیا کروں گا جس کے اندر تو نہیں
عاشقی نے عمر ساری بے کلی میں کاٹ دی
چین مضطرؔ کو کسی کروٹ کسی پہلو نہیں
- کتاب : خرمن حصہ - ۲ (Pg. 96)
- Author : مضطر خیرآبادی
- مطبع : جاوید اختر (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.