Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہم تو سمجھتے تھے کہ اک دن مہرباں ہو جائیں گے

مضطر خیرآبادی

ہم تو سمجھتے تھے کہ اک دن مہرباں ہو جائیں گے

مضطر خیرآبادی

MORE BYمضطر خیرآبادی

    ہم تو سمجھتے تھے کہ اک دن مہرباں ہو جائیں گے

    یہ خبر کیا تھی نصیب دشمناں ہو جائیں گے

    ایک دن مدفن بھی بے نام و نشاں ہو جائیں گے

    خاک کے تودے بھی نذر آسماں ہو جائیں گے

    دوستی کی ساری رسمیں زندگی کے ساتھ ہیں

    ایک دن سب مہرباں نا مہرباں ہو جائیں گے

    یوں لگائیں گے عدم کے جانے والوں کا پتا

    مٹتے مٹتے ہم بھی گرد کارواں ہو جائیں گے

    آپ آئیں تو سہی ٹھوکر لگانے کے لیے

    میری تربت دیکھ کر آنسو رواں ہو جائیں گے

    ہے یہی مضطرؔ جو رنگ انقلاب انجمن

    ایک دن ہم خواب چشم دوستاں ہو جائیں گے

    مأخذ :
    • کتاب : خرمن حصہ - ۲ (Pg. 149)
    • Author : مضطر خیرآبادی
    • مطبع : جاوید اختر (2015)
    • اشاعت : 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے