پابندیٔ الفت نے سب چھین لی آزادی
پابندیٔ الفت نے سب چھین لی آزادی
اے حسن جفا پیشہ سن شکوۂ بربادی
بربادئ کامل میں تھوڑی سی کسر پا کر
اس نے مری میت بھی مدفن سے نکلوا دی
ساقی نے پس مردن پیاسا نہ مجھے چھوڑا
اک ابر کے ٹکڑے سے مے قبر پہ برسا دی
وحدت کے تعلق میں کثرت کا مزا آتا
کعبے میں اگر ہوتی بت خانے کی آبادی
میدان قیامت میں دھوپوں کا سہارا تھی
لیکن ترے جلوے نے کملی مری جلوا دی
لیلائے مدینہ نے آنکھوں سے کیا پردہ
کعبے کو بھی ماتم کی پوشاک بدلوا دی
مضطرؔ مجھے چاہت میں سجدوں کی ضرورت کیا
خاک در جاناں نے قسمت مری چمکا دی
- کتاب : خرمن حصہ - ۲ (Pg. 189)
- Author : مضطر خیرآبادی
- مطبع : جاوید اختر (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.