دیکھنا ہے ساقیٔ اصلی کا مے خانہ مجھے
دیکھنا ہے ساقیٔ اصلی کا مے خانہ مجھے
اب تو اوپر کھینچ لے اے دور پیمانہ مجھے
عالم لاہوت کی مٹی تو میں نے چھان لی
اب کہاں لے جائے گا تو کر کے دیوانہ مجھے
میں اندھیری گور ہوں اور تو تجلی طور کی
روشنی دے جا چراغ روئے جانانہ مجھے
میں نے ہستی اپنی تج دی اس کی رسم عشق میں
لیکن اس پر بھی سمجھتا ہے وہ بیگانہ مجھے
میری چشم شوق نے وحدت کا نقشہ کھینچ کر
خاص کعبے میں دکھایا ہے صنم خانہ مجھے
میں تری امید میں ہستی مٹا کر مٹ گیا
اب تو اک ٹھوکر لگا دے پائے جانانہ مجھے
چشم ساغر سے رواں رہتے ہیں ہر دم اشک سے
آج تک روتا ہے مضطرؔ میرا بت خانہ مجھے
- کتاب : خرمن حصہ - ۲ (Pg. 200)
- Author : مضطر خیرآبادی
- مطبع : جاوید اختر (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.