Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نہ آیا ہمیں عشق کرنا نہ آیا

ریاض خیرآبادی

نہ آیا ہمیں عشق کرنا نہ آیا

ریاض خیرآبادی

MORE BYریاض خیرآبادی

    نہ آیا ہمیں عشق کرنا نہ آیا

    مرے عمر بھر اور مرنا نہ آیا

    یہ دل کی تڑپ کیا لحد کو ہلاتی

    تمہیں قبر پر پاؤں دھرنا نہ آیا

    نمکداں کیے تم نے گو لاکھ خالی

    نمک تم کو زخموں میں بھرنا نہ آیا

    یہی دن تھے سو سو طرح تم سنورتے

    جوانی تو آئی سنورنا نہ آیا

    دبانا تھا کافر حسینوں کا جوبن

    مرے داغِ دل کو ابھرنا نہ آیا

    تری تیغ کیا کیا نہائی لہو میں

    تری طرح لیکن نکھرنا نہ آیا

    سنا کر وہ کہتے ہیں کس بھولے پن سے

    ہمیں وعدہ کر کے مکرنا نہ آیا

    بنے پنکھڑی نقش پا کب لحد پر

    تجھے اے صبا گل کترنا نہ آیا

    ریاضؔ اپنی قسمت کو اب کیا کہوں میں

    بگڑنا تو آیا سنورنا نہ آیا

    مأخذ :
    • کتاب : ریاض رضواں (Pg. 187)
    • Author : ریاضؔ خیرآبادی
    • مطبع : کتاب منزل،لاہور (1961)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے