نہ الفاظ پہنچیں نہ معنیٰ وہاں تک
نہ الفاظ پہنچیں نہ معنیٰ وہاں تک
کہوں حسن کی حد کہاں سے کہاں تک
بہت دور ہیں اصلیت سے فسانے
بڑا فاصلہ ہے دلوں سے زباں تک
گزر جا محبت میں بیم و رجا سے
محبت میں خامی ہے سود و زیاں تک
اسی سے امید نوازش ہے دل کو
ہنسی میں اڑا لے گیا جو فغاں تک
دعا لب پہ آتی ہے دل سے نکل کر
زمیں سے پہنچتی ہے بات آسماں تک
ذھینؔ آج آفاق بن کر عیاں ہے
جو اک حرف آیا تھا میری زباں تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.