نہ کسی امیر کی جستجو ہے نہ رہنما کی تلاش ہے
نہ کسی امیر کی جستجو ہے نہ رہنما کی تلاش ہے
مرے کاروان نگاہ کو ترے نقش پا کی تلاش ہے
نہ حرم کی سمت نظر اٹھا نہ بڑھا قدم سوئے بتکدہ
وہ ہے دل جلوں کی کراہ میں تجھے جس خدا کی تلاش ہے
یہ جہاں ہے قلزم امتحاں یہاں اپنا خضر ہے ہر جواں
لگے اس کے ہاتھ کنارہ کیوں جسے ناخدا کی تلاش ہے
نہ بھٹک جہاں میں تو در بدر نہ اکیلا پھر تو ادھر ادھر
مرے ساتھ چل مرا ساتھ دے کہ مجھے خدا کی تلاش ہے
مرے شوق سجدۂ عشق پر کرے ذرہ ذرہ نہ کیوں نظر
کہ مری جبین نیاز کو ترے نقش پا کی تلاش ہے
اٹھے ہر قدم پہ نظر نہ کیوں جھکے دم بدم مرا سر نہ کیوں
رہے زندگیٔ دراز میں مجھے غم ربا کی تلاش ہے
میں خدا ہوں اور نہ خدا نما مگر اس کا جز و لطیف ہوں
مجھے رکھ تو اپنی نگاہ میں جو تجھے خدا کی تلاش ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.