Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نہ پوچھو کس لیے زخم جگر کو دیکھتے ہیں

میکش اکبرآبادی

نہ پوچھو کس لیے زخم جگر کو دیکھتے ہیں

میکش اکبرآبادی

MORE BYمیکش اکبرآبادی

    نہ پوچھو کس لیے زخم جگر کو دیکھتے ہیں

    اس آئینے میں تمہاری نظر کو دیکھتے ہیں

    دم فنا پہلی نظر کو دیکھتے ہیں

    ہم آج شام میں شامل سحر کو دیکھتے ہیں

    کچھ اس طرح ہوئیں تقسیم شوخیاں ان کی

    ہر ایک نے یہی سمجھا ادھر کو دیکھتے ہیں

    شکست دل کا یہاں اب خیال ہے کس کو

    تمہاری آنکھوں میں کیف ظفر کو دیکھتے ہیں

    کہاں کہاں ہے خلش درد کی معاذ اللہ

    کہاں کہاں تری ترچھی نظر کو دیکھتے ہیں

    بہت بلند ہے میری نگاہ اے میکشؔ

    وہ اور ہوں گے جو عيب و ہنر کو دیکھتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے