نہ پوچھو کس لیے زخم جگر کو دیکھتے ہیں
نہ پوچھو کس لیے زخم جگر کو دیکھتے ہیں
اس آئینے میں تمہاری نظر کو دیکھتے ہیں
دم فنا پہلی نظر کو دیکھتے ہیں
ہم آج شام میں شامل سحر کو دیکھتے ہیں
کچھ اس طرح ہوئیں تقسیم شوخیاں ان کی
ہر ایک نے یہی سمجھا ادھر کو دیکھتے ہیں
شکست دل کا یہاں اب خیال ہے کس کو
تمہاری آنکھوں میں کیف ظفر کو دیکھتے ہیں
کہاں کہاں ہے خلش درد کی معاذ اللہ
کہاں کہاں تری ترچھی نظر کو دیکھتے ہیں
بہت بلند ہے میری نگاہ اے میکشؔ
وہ اور ہوں گے جو عيب و ہنر کو دیکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.