Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نہ سجدے پے بہ پے ہوں گے سجدوں کا نشاں ہوگا

ریاض خیرآبادی

نہ سجدے پے بہ پے ہوں گے سجدوں کا نشاں ہوگا

ریاض خیرآبادی

MORE BYریاض خیرآبادی

    نہ سجدے پے بہ پے ہوں گے سجدوں کا نشاں ہوگا

    جبیں ہوگی ہماری اور ان کا آستاں ہوگا

    نکل کر تیرے کوچے سے گزر میرا جہاں ہوگا

    ہزاروں آسماں ہوں گے وہاں ایک آسماں ہوگا

    زمیں پر اب نیا پیدا جواب آسماں ہوگا

    ترا کوچہ ترے نقش قدم سے کہکشاں ہوگا

    کہیں منہ چوم لے ان کا نہ کوئی ایسی باتوں پر

    مرے آگے سر بزم عدو میرا بیاں ہوگا

    قفس میں آؤں تو دے گا جگہ صیاد آنکھوں میں

    چمن میں جاؤں تو ہر پھول میرا آشیاں ہوگا

    بط مے کا شکار اچھا رہے گا آج اے رندو

    لب جو سبزہ ہوگا سامنے آب رواں ہوگا

    بہت ہی خیر گزری ہوتے ہوتے رہ گئی اس سے

    جسے میں غیر سمجھا ہوں وہ ان کا پاسباں ہوگا

    رہا میں پھول بن کر نخل گل کی ڈالی ڈالی پر

    مرا رہنا چمن میں باغباں پر کیوں گراں ہوگا

    کل آہ گرم سے جس نے گرائیں بجلیاں سب پر

    تمہارے بے قراروں میں کوئی آتش بجاں ہوگا

    لیے ناقوس کوئی دیر والا آج آیا ہے

    اگر سچ ہے تو کعبے میں مزا وقت اذاں ہوگا

    بتو ہم کو رلائے گا یہ نظارہ اسیری میں

    قفس میں ہوں گے ہم موج ہوا پر آشیاں ہوگا

    شراب ناب تو کیا آگ پانی بن کے برسے گی

    اگر ابر بہار اس آتش گل کا دھواں ہوگا

    وہاں بھی پھول برسیں گے ان امت پر

    جو دو چار آئے ہم سے تو جہنم بھی جناں ہوگا

    لہو روئیں گے میرے زخم دامن رکھ کے آنکھوں پر

    تمہارا داغ دامن حشر میں جب گلفشاں ہوگا

    ذریعہ ہے یہی رحمت کا کہہ دے تو ہی اے زاہد

    یہ میرا پھول سا بار گنہ مجھ پر گراں ہوگا

    ترا دیواں تو شائع ہو جگہ سب آنکھ پر دیں گے

    ریاضؔ اشعار کا تیرے زمانہ قدر داں ہوگا

    مأخذ :
    • کتاب : ریاض رضواں (Pg. 218)
    • Author : ریاضؔ خیرآبادی
    • مطبع : کتاب منزل،لاہور (1961)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے